تحریر: علی اصغر
حوزہ نیوز ایجنسی | تصویر میں نظر آنے والی خوبصورت شخصیت تو آپ سب کو یاد ہوگی۔ نہیں یاد تو میں بتا دیتا ہوں یہ سید ابرار حسین شاہ صاحب ہیں، اہل سنت ہیں اور محب اہل بیتؑ ہیں، پرنٹ میڈیا، الیکٹرانک اور سوشل میڈیا پہ ہمیشہ آلِ محمدؑ کی محبت پہ ہی بات کرتے نظر آتے تھے، اتحاد بین المسلمین کے داعی تھے، شیعہ سنی اختلافات کو ایک طرف رکھ کر ہمیشہ محبتِ اہل بیتؑ کی تبلیغ کیا کرتے تھے اور یہ ہر ایک سید کا فرض بھی ہے کہ وہ دنیا کو بتائے کہ حسینؑ کی ماں صدیقہ الکبریٰ ہیں، علیؑ حق کے امامؑ ہیں، حسن مجتبیٰ مسندِ پیمبرؐ کے حقیقی وارث ہیں اور حسینؑ بنائے لا الہ ہیں۔
کافی عرصہ سے سید ابرار حسین شاہ صاحب کہیں نظر نہیں آ رہے، کیا آپ کو معلوم ہے یہ کہاں ہیں؟ سید ابرار حسین شاہ صاحب ایک طویل عرصہ سے جیل میں قید ہیں، اور ان پہ ایک ایسا جھوٹا مقدمہ بنایا گیا ہے جس کی ضمانت بھی نا ممکن ہے، اور اس جھوٹے مقدمہ کے پیچھے ان کا اصل جرم "محبتِ آلِ رسولؐ" ہی ہے۔
شاہ صاحب جیل میں انتہائی بری حالت میں ہیں، بیمار ہیں اور کمزور ہوچکے ہیں، اور ان کی فیملی سے بات کرنے پہ پتہ چلا کہ ان کے بچوں کے حالات اس سے بھی زیادہ برے ہیں، بچوں کو سکول سے نکالنا پڑا وجہ معاشی حالات کی تنگی ہے، کچھ شیعہ علماء جتنی ہوسکتی ہے مدد کر رہے ہیں، اور دکھ تو یہ کہ کوئی وکیل ان کا کیس بھی لینے پر راضی نہیں ہے، اور جو وکیل کیس لڑنے پہ تیار ہو اس کی فیس اتنی زیادہ ہے جو سید ابرار حسین شاہ صاحب کی فیملی کے لئے ادا کرنا نا ممکن ہے۔
شاہ صاحب نے اپنی فیملی کو خصوصی طور پہ مجھ تک پیغام پہنچایا ہے کہ علی اصغر بھائی سے رابطہ کریں اور میری آواز باقی سادات و مومنین تک پہنچائیں۔ شاہ صاحب کی فیملی اس وقت شدید ترین مشکلات سے دو چار ہے۔
میری فرینڈ لسٹ میں اگر کوئی وکیل ہے تو مجھ سے رابطہ کرکے ان کی فیملی کا نمبر لے سکتا ہے اور باقی معلومات ان سے حاصل کی جاسکتی ہیں۔ اس کے علاوہ ہم سب کا فرض ہے کہ سید ابرار حسین شاہ صاحب کی اس مشکل وقت میں مدد کریں۔ یہ ہم سب پہ واجب ہے۔